Knuckles

Erika Eckart

When her daughter called and said the horse was shaking, and his sable, short hair was foamy and iridescent, the mother spoke very deliberately: “Get him out of the stall, honey” she told her “whatever you do, get him out of the stall.” She didn’t tell her why—that if she didn’t and he died in there, rigor mortis would set in and the renderer would have to break all the bones in the horse’s legs to fit him through the door. And that then, like her mother, whenever she heard her father in bed at night idly bending his toes or someone at the grocery store nervously pulling each finger, or her mother crack the backbone of a chicken with the weight of her body and a cleaver, she would hear it again: giant glass knuckles, amplified and repeated and repeated and repeated and, finally, the noise of the broken body, a thousand-pound bag of still-warm lumps, being pulled by three men over the worn earth.

ہڈیاں

Asna Nusrat

Translator's Note

جب اُس کی بیٹی نے ُبلا کربتایا کہ گھوڑا کانپ رہا ہےاوراس کے گردن کے بال جھاگ ُنما اورچمکدارلگ رہے ہیں، ماں نے بڑی سنجیدگی سے کہا

"بیٹا اسے باہر لے آؤ" اور پھر دہرایا، "بس اسے اصطبل سے باہر لے آؤ"

بغیر کسی کیوں کا جواب دیئے کہ اگر اسے باہر نہ لایا گیا اور وه وہیں مر گیا تو بعدازمرگ اس کا جسم آخری سانس میں اکڑ جائیگا اور باہر نکالنا ناممکن ہو جائے گا۔ اور پھر انجام دہنده کو گھوڑے کی ٹانگیں توڑ کے ہڈیوں کے ڈھیر کو باہر نکالنا پڑے گا۔

اور یوں جب بھی وه اپنے باپ کو رات میں بستر میں لیٹے پیر کی اُنگلیاں موڑتے

یا پنسار کی ُدکان پہ کھڑے کسی گاہک کو اپنی اُنگلیاں چٹختے

یا ُمرغی کی ریڑھ کی ہڈی چاپڑ کے نیچے آتے سنے گی

وه آواز اس کے کانوں میں دوباره گونجے گی

جیسے کانچ کی اُنگلیاں

ایک بار

     دوبار  

 باربار

  ٹوٹیں۔  

اور آخر وه آواز جب اس ٹوٹے ہوئے بےہئیت جسم کے نیم گرم ٹکڑے ایک من بھر بوری میں بند تین آدمی اسی فرسوده، َضرر رسیده زمین پر گھسیٹتے ہوئے لے جائیں گے۔

Share This Urdu Translation